(ایجنسیز)
مصر میں متوقع اہم ترین صدارتی امیدوار اور فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے اپنے دورہ روس کے موقع پر اعلی روسی قائدین سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ روس کے ساتھ 2 ارب ڈالر کےاسلحہ خریداری کی ڈیل پر بات چیت کر سکیں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ مصری فوجی قیادت جو آئندہ دنوں براہ راست ریاستی سربراہی پر فائز ہونے کاارادہ رکھتی ہے اپنے روائتی اتحادی امریکا پر اسلحہ انحصار کم کر کے روس پر انحصار بڑھانا چاہتی ہے۔
روس انیس سو ساٹھ اور ستر کی دہائیوں کے دوران مصر کو اسلحہ فراہم کرنے والا اہم ترین ملک رہ چکا ہے، تاہم بعد میں اس کی جگہ امریکا نے لے لی تھی۔
فیلڈ مارشل السیسی جو ملک میں جمال عبدالناصر کے حوالے سے پہچانے جانے کی
خواہش رکھتے ہیں اپنے صدارتی انتخاب سے پہلے عوام کو اسی ہیروشپ کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔
فیلڈ مارشل روس کے دورے پر ایک روز قبل بدھ کے روزعبوری وزیر خارجہ نبیل فہمی کے ساتھ ماسکو پہنچے تھے۔ نبیل فہمی روس میں اعلی سطح کی ملاقاتوں کے دوران فیلڈ مارشل کی معاونت کر رہے ہیں۔
روسی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان ملاقاتوں اور مذاکرات کا بنیادی نکتہ روسی اسلحے سے متعلق ڈیل کے حوالے سے ہے۔
اس سے پہلے روسی صنعتی ادارے کے سربراہ نے قاہرہ کے دورے کے موقع پر بھی بتایا تھا کہ روس اور مصر کے درمیان ائیر ڈیفنس سسٹم کی خریداری کے حوالے ڈیل کی طرف پیش رفت ہو رہی ہے۔ واضح رہے اس سے پہلے بھی روس اور مصر کے درمیان کچھ معاملات میں پیش رفت ہو چکی ہے۔
ٹیگز